حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے اپنی پارٹی کے دوستوں اور اتحادیوں میں سے جو اہل بیت ہیں ان میں سے بعض کے خلاف لبنان سے عامر الفاخوری کو نکالنےکے معاملے کے سلسلہ میں ان کے موقف کے بارے میں ان کے شکوک وشبہات کے پس منظر کے خلاف تنقید کی ہے اور اس کے علاوہ انہوں نے ان کے خلاف الزامات اور خیانت کی بھی بات کہی ہے اور اسی وجہ سے پارٹی نے ان کی دوستی اور اتحاد سے نکلنے کی دعوت دی ہے۔سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ نصر اللہ کی تنقید سے پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ ان کے تعلقات کی ایک مثال پیش ہوئی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فاخوری کو نکالنے کے ڈیل میں پارٹی ملوث نہیں ہے۔ان ذرائع نے نصر اللہ کی جانب سے ملک اور حکومت کے سربراہ پر کسی قسم کی تنقید نہ کرنے کے سلسلہ میں سوال کیا ہے اور وہ کس چیز کی وجہ سے صدر جمہوریہ جنرل مائکل عون، ان کے سیاسی دھارے، حکومت اور اس کے ممبران اور وزراء کے خلاف کوئی بات کہنے پر آمادہ نہیں ہوئے؟ کیا وہ ان لوگوں کو بے گناہ ثابت کرنا چاہتے ہیں اور وہ فاخوری کے سفر کے سلسلہ میں ذمہ دار نہیں ٹھہراتے ہیں؟ یا وہ کسی ایسے تنازعہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے ہیں جس سے کوئی ایسا مسئلہ سامنے آجائے جو حکومت کی صورتحال کو ایسے وقت میں غیر مستحکم کردے جس میں نئی حکومت لانے کے لئے کوئی متبادل نہیں ہے۔(۔۔۔)اتوار 27رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]
مشاركة :