گزشتہ روز واشنگٹن ایتھوپیا بحران میں سختی کے ساتھ اس وقت داخل ہوا جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اعلان کیا کہ ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کونز وزیر اعظم آبی احمد اور افریقی یونین کے عہدیداروں سے ملاقات کرنے کے لئے ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا جائیں گے تاکہ تگرائے خطے کے بحران اور سوڈان کے ساتھ سرحدی معاملے پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے جبکہ اقوام متحدہ نے کل اعلان بھی کیا ہے کہ اس نے تگرائے میں ہونے والی سنگین خلاف ورزیوں کے سلسلہ میں ادیس بابا کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کرنے کے لئے ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ ایک بیان میں سلیوان نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے کونز کو اس مشن کی ذمہ داری سونپی ہے اور انہوں نے تگرائے میں ہونے والے انسانی بحران اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں بائیڈن کی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور افریقی صدی میں عدم استحکام سے بھی آگاہ کیا ہے اور فارن پالیسی نامی اخبار نے ایک امریکی عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ کونز آبی احمد پر سوڈان کے ساتھ سرحدی بحران کو حل کرنے کے لئے دباؤ ڈالیں گے اور انہیں انسانی امداد کی فراہمی کے لئے اس راستے کو کھولنے کی تاکید کریں گے۔(۔۔۔) جمعہ06 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 19 مارچ 2021ء شماره نمبر [15452]
مشاركة :