کل جرمنی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ داعش کی حمایت کرنے کے شبہ میں اس ہفتہ ترکی کی طرف سے جلاوطن کئے جانے والے ان نو جرمن باشندوں کو فوری گرفتاری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا لیکن ایک سرکاری ذمہ دار نے بتایا کہ ان کی نگرانی کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ نو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے سلسلہ میں کافی شواہد موجود نہیں ہیں اور اس حکومت کو اسی وجہ سے حزب اختلاف کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور حزب اختلاف نے کہا کہ ملک بدری کی کاروائی نے حکومت کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ آج (جمعرات) یا کل (جمعہ) کو پہنچنے والے جلاوطن کردہ افراد میں مرکزی جرمن میں واقع اس شہر ہلڈشیم سے تعلق رکھنے والے سات افراد پر مشتمل ایک خاندان ہے جہاں سابق دو شدت پسندوں کے خلاف پولیس نے چھاپے ماری تھے اور اس کے والد عراقی نژاد ایک جرمن شہری ہے اور حکومت اس کے صرف پہلے نام کنعان سے ذکر کرتی ہے اور اس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ایک شدت پسند ہے۔جمعرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]
مشاركة :