کل امریکی انتظامیہ کے عہدیداروں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو برطرف کرنے کے مقصد سے تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے تفتیش کار وائٹ ہاؤس کے ساتھ ہونے والی روزانہ کی لڑائیوں میں مصروف ہیں تاکہ کانگریس کے سامنے طلب کیے گئے اہم گواہوں کو سنا جا سکے اور یہ سب یوکرین کے ہم منصب ولڈیمیر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی امریکی صدر کے فون کال کی تحقیقات کے سلسلہ میں ہو رہا ہے اور ابھی ان دعووں کے سلسلہ میں کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے اور کل جن چار گواہوں کو طلب کیا گیا تھا ان میں سے کوئی نہیں آیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس نے قومی سلامتی کونسل کے رابرٹ بلیئر کو ہدایت کی ہے کہ وہ پوچھ تاچھ کرنے کے لئے منعقد ہونے والے اجلاسات میں شریک نہ ہوں کیونکہ خاص طور پر 25 جولائی کو امریکی اور یوکرین صدر کے مابین ہونے والے فون کال میں وہ بھی شریک ہیں اور اسی طرح صدر کے مشیر مائیکل ایلس نے بھی کل کی سماعت میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا ہے اور متعلقہ کمیٹیوں نے ان کے خلاف تفتیشی وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔(۔۔۔)
مشاركة :