امریکی وزارت خارجہ میں ایرانی معاملات کے تنظیم کار برایان ہوک نے بحریہ کے امن وامان کے سلسلہ میں ایرانی صدر حسن روحانی کی طرف سے پیش کی جانے والی پیشکش کو مضحکہ خیز کہا ہے اور انہوں نے تہران کی طرف سے فردو نامی اسٹیشن میں دوبارہ یورانیم کی افزودگی کی کاروائیوں کو خطرناک بتایا ہے جس سے بین الاقوامی سماج کو جنگ کرنی چاہئے۔ ہرمز گذرگاہ کے بحریہ کی حمایت کرنے اور اس پر حملہ نہ کرنے کا وعدہ اور علاقہ کے تمام ممالک کو متحد کرنے کے اتحاد کے سلسلہ میں گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے دوران ایرانی صدر کی طرف سے پیش کردہ پیشکش اور ان کے بعد وزیر خارجہ کی طرف سے بار بار آواز لگائے جانے کے بارے میں کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے ہوک نے الشرق الاوسط سے کہا کہ آگ کو مشتعل کرنے اور اسی وقت اسے بجھانے میں وزیر خارجہ جواد ظریف کا بڑا کردار رہا ہے اور ایرانی انتظامیہ نے علاقہ کے اندر بہت ساری کشمکش کو بھڑکانے کے لئے چند معاہدہ کیا ہے پھر اپنے آپ کو امن وسلامتی قائم کرنے والے کی صورت میں پیش کیا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ جو پیشکش انہوں نے کیا ہے وہ مضحکہ خیز ہے اور کوئی بھی اس پیشکش کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لے گا۔(۔۔۔)ہفتہ 12 ربیع الاول 1441 ہجرى - 09 نومبر 2019ء شماره نمبر [14956]
مشاركة :