اخوان المسلمون کے ڈپٹی جنرل گائیڈ ابراہیم منیر کی طرف سے ترکی کی حزب اختلاف "سعادت پارٹی" کے سربراہ کے ساتھ تنظیم کے متعدد رہنماؤں کے اجلاس کے پس منظر میں جاری کردہ بیان سے اخوان کے نوجوانوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے اور خاص طور پر جب انہوں نے ترکی کے باشندوں کو پناہگزیں قرار دیا۔ اس بیان نے تنظیم کی صفوں میں تنازعات کو جنم دیا ہے اور مصر کے ساتھ ترکی کی قربت کے تناظر میں الجھن کی ایک کیفیت کو جنم دیا ہے۔ منیر کے مطابق "اخوان" اور دیگر قوتوں کے رہنماؤں کا مقصد کچھ ترک کمیونٹی اداروں کے ساتھ ملاقات کرنا تھا تاکہ وہ ترک وطن جانے والے مصری پناہ گزینوں کے حالات کو واضح کر سکیں۔(۔۔۔) پیر 21 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 03 مئی 2021ء شماره نمبر [15497]
مشاركة :