عراق کے مظاہرہ کو ختم کرنے کے معاہدہ سے اجتماعی براءت

  • 11/11/2019
  • 00:00
  • 4
  • 0
  • 0
news-picture

کل عراقی مذہبی اور سیاسی رہنماؤں نے اس معاہدہ سے براءت کا اظہار کیا ہے جو پیر کے روز ایک اجلاس میں ہوا تھا اور اس میں اس بات کا ذکر تھا کہ عادل عبد المہدی کی حکومت کو برقرار رکھا جائے اور ضرورت پڑںے پر طاقت کے ذریعہ زبردستی احتجاج کو ختم کیا جائے۔        عمار الحکیم کی سربراہی میں "حکمت" تحریک کے رہنما محمد حسام الحسینی نے اجلاس ہونے کی تصدیق کی ہے لیکن انہوں الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے نجف کے مرجعیت کے نمائدہ، ایرانی فیلق قدس کے سربراہ قاسم سلیمانی اور صدر تحریک کے نمائدوں کی حاضری کے سلسلہ میں فرانسیسی نیوز ایجنسی کی طرف سے بیان کردہ رپورٹ کی نفی کی ہے اور اسی طرح انہوں نے زبردستی احتجاج ختم کرنے کے سلسلہ میں ہونے والے اتفاق سے بھی انکار کیا ہے اور اعلی شیعہ عالم دین علی السیستانی کے دفتر نے ایک بیان میں اجلاس میں اپنے نمائندہ کی شرکت سے انکار کیا ہے اور اسی طرح مقتدی الصدر کے قریبی ساتھی صالح محمد العراقی نے بھی اجلاس میں صدر کے نمائندوں کی موجودگی کی تردید کی ہے۔(۔۔۔) پیر 14 ربیع الاول 1441 ہجرى - 11 نومبر 2019ء شماره نمبر [14958]

مشاركة :