عراق کے مظاہرے کو ختم کرنے کے لئے ایران کی نگرانی میں ایک کوشش

  • 11/10/2019
  • 00:00
  • 1
  • 0
  • 0
news-picture

عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کو ایران کی نگرانی میں اجازت مل گئی ہے کہ مظاہرہ کو ختم کرنے کے لئے ضرورت کے وقت طاقت کا استعمال کریں اور اسی کے نتیجہ میں سیکیورٹی فورسز نے انتظامیہ کے گرانے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف اپنی کوشش کو دوگنی کر دی ہے اور انہوں نے بغداد کی سڑکوں اور اس کے پلوں پر کر وفر کی کاروائیوں کو انجام دیا ہے اور ان کاروائیوں میں کئی افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں۔        اجلاسات میں شرکت کرنے والی ایک پارٹی نے فرانسیسی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ان حالیہ دنوں میں اکثر وبیشتر شیعہ سیاسی جماعتوں نے اپنے اجلاسات کئے ہیں اور ایک ذمہ دار نے یہ بھی بتایا کہ ان سیاسی جماعتوں نے آئینی ترمیمات اور بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کی فائلوں کے سلسلہ میں اصلاح کرنے کے مقابلہ میں حکومت سے جڑنے اور عادل عبد المہدی کی بقاء کے تئیں بڑی بڑی جماعتوں کے اکثر وبیشتر رہنماؤں کو جوڑنے کے بارے میں آپس میں اتفاق کر لیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان فریقوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ ہر ممکنہ وسائل کے ذریعہ مظاہرے کو ختم کرے کے سلسلہ میں حکومت کی مدد کی جائے۔       سیاسی ذرائع نے اس بات کی طرف بھی توجہ مرکوز کرائی ہے کہ ان فریقوں کے درمیان یہ اتفاق رائے جنرل قاسم سلیمانی کی مقتدی الصدر اور اعلی شیعی رہنماء علی السیستانی کے فرزند محمد رضا السیستانی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے اور محمد رضا کی طرف سے یہ معاہدہ ہو رہا ہے کہ عبد المہدی کو اپنے منصب پر برقرار رکھا جائے۔(۔۔۔)اتوار 13 ربیع الاول 1441 ہجرى - 10 نومبر 2019ء شماره نمبر [14957]

مشاركة :