ماہرین اور حزب اختلاف کے سیاستدانوں کی تیار کردہ اطلاعات کے مطابق اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ ایران نے شام کے ساحل میں فوجی اور معاشی حصے میں داخل ہونے کے لئے حال ہی میں اپنی کوششیں تیز کردی ہے۔ مخالف شامی قومی اتحاد کے ایک رکن بریگیڈیئر جنرل فاتح الحسون کی سربراہی میں قومی لبریشن موومنٹ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2011 سے پہلے شام کے ساحل پر طاقتور ایرانی فوجی اثر ورسوخ نہیں تھا اس کا دائرۂ کار اسکولوں اور خیراتی اداروں کے قیام جیسے شہری زندگی تک محدود تھا۔(۔۔۔)ہفتہ 19 ربیع الاول 1441 ہجرى - 16 نومبر 2019ء شماره نمبر [14963]
مشاركة :