ترکی نے بحیرہ روم کے مشرقی خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ فائز السراج کی سربراہی میں لیبیا کی حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدہ نے اس دیوار کو تباہ کردیا ہے جسے کچھ لوگوں نے اس سے پہلے کھڑا کرنے کی کوشش کی تھی اور اسی طرح اس نے لیبیا میں فوج بھیجنے کے اختیار کے سلسلہ میں پاس ہونے والے قانون کی طرف اشارہ کیا ہے۔ گذشتہ ہفتہ طرابلس کے ساتھ ہونے والے فوجی تعاون کے معاہدہ کے بعد ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کالین نے کل کہا ہے کہ ترکی کو لیبیا میں فوج بھیجنے کی اجازت دینے والا ایک قانون تیار کرنا پڑ سکتا ہے اور اس کی پارلیمنٹ اس معاملے پر کام کر رہی ہے۔(۔۔۔)بدھ 28 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 25 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15002]
مشاركة :