گزشتہ روز واشنگٹن نے عراقی پاپولر موبلائزیشن کے خلاف کاروائی کرنی شروع کردی ہے اور اس کے سربراہ فالح الفیاض پر پابندیاں عائد کردی ہے اور اس طرح وہ امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والے پہلے اعلی عہدے دار سرکاری اہلکار بن گئے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اکتوبر 2019 میں شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران فیاض نے اپنا کردار ادا کیا ہے جب ایران کی اتحادی مسلح ملیشیاؤں نے ان عراقی شہریوں پر حملہ کیا تھا جنہوں نے بدعنوانی، بیروزگاری، معاشی جمود اور ناقص عوامی خدمات کے خلاف احتجاج کیا تھا اور ان مظاہروں میں عراق کے اندرونی معاملات میں ایران کی مداخلت کی بھی مخالفت کی گئی تھی۔ پومپیو نے اشارہ کیا ہے کہ الفیاض "پاپولر موبلائزیشن فورسز" کی فوجی کونسل کے اس وقت سربراہ تھے جب ان کی فورسز نے مظاہرین پر براہ راست گولہ بارود فائر کیا تھا جس کے نتیجے میں عراقی شہری ہلاک ہوئے تھے اور وہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے بھی رکن تھے۔(۔۔۔) ہفتہ 26 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 09 جنوری 2021ء شماره نمبر [15383]
مشاركة :