اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک نئے معاہدے کی تشکیل تک پہنچنے کے لیے تل ابیب اور قاہرہ کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے اور یہ بات کچھ دن پہلے اسرائیلی سکیورٹی وفد کے دورہ مصر کے دوران وسیع پیمانے پر ہوئی ہے۔ ہارٹس نیوز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نئے منصوبے میں اسرائیلی خدشات کو جنم دینے والے مسائل کا ایک مختلف حل شامل ہے، جو سات سال سے پھنسے ہوئے مذاکرات میں پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے اور اخبار نے یہ بھی کہا کہ نئی تجویز پر اس کی تفصیلات شائع کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اسے اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ابھی تک منظور نہیں کیا ہے اور اسے ابھی تک اسرائیلی کابینہ برائے سیاسی اور سلامتی امور میں غور وخوض کے لیے پیش بھی نہیں کیا گیا ہے۔ اس تجویز پر اس ہفتے قاہرہ میں مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کے ساتھ اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا اور شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کی ملاقات میں بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور کئی بار حماس کے حکام سے بھی اس پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔(...) جمعرات - 13 ربیع الثانی 1443 ہجری - 18 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15695]
مشاركة :