امریکی کانگریس میں ان قانون سازوں کی آوازیں اٹھ رہی ہیں جنہوں نے 2015 کے ایرانی جوہری معاہدے کو بحال کرنے اور اس طرح ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے بارے میں امریکی انتظامیہ کے جنون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد کی فہرست میں رکھنے پر زور دیا ہے۔ ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ میں نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے تمام تر رعایتیں دینے پر آمادگی دیکھی ہے اور یہ بھی کہا کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ہٹانا، اگر ایسا کیا گیا تو یہ ایک بے ہودہ، مذموم اور فریب پر مبنی قدم ہوگا اور انہوں نے پاسداران انقلاب کا تعلق حوثی ملیشیاؤں سے ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ حوثیوں نے دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائیوں میں حصہ لیا ہے اور انتظامیہ نے اس وقت ایک سنگین غلطی کی جب اس نے حوثیوں کی بات سنی اور انہیں دہشت گردوں کی فہرست سے نکالا۔(۔۔۔) جمعرات 28 شعبان المعظم 1443 ہجری - 31 مارچ 2022ء شمارہ نمبر[15829]
مشاركة :