گزشتہ روز شمالی شام کے حلب گورنریٹ کے الباب شہر میں ایک خوفناک قتل عام کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس میں میزائل حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد مارے گئے ہیں اور ان کے بارے میں کارکنوں اور مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ شامی حکومت کی افواج اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈي ایف) کے مقامات سے ہوئے ہیں۔ کارکنوں نے بتایا ہے کہ عریمہ کے علاقے میں تعینات حکومتی فورسز اور حلب کے دیہی علاقوں میں تادف قصبے کے قریب تعینات "ایس ڈی ایف" فورسز نے راکٹ لانچروں سے (ایک ہی وقت میں) رہائشی محلوں اور الباب شہر کے مرکز میں واقع عوامی بازار پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجہ میں بچوں سمیت 14 افراد ہلاک اور 38 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ترکی اور اس کے شامی دھڑوں کے کنٹرول میں آنے والے اس شہر پر بمباری شامی فوجیوں کی طرف سے ان شامی فوجیوں کے لئے بدلہ کی کاروائی ہو سکتی ہے جو چند روز قبل حلب کے دیہی علاقوں میں اپنی جگہ پر ترک حملے میں مارے گئے تھے اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" نے فوری طور پر اپنے آپ کو جو کچھ ہوا اس سے دور کر لیا ہے اور ان کے ایک سرکردہ رہنما نے کہا ہے کہ ان حملوں سے انہیں کسی انداز میں کوئی لینا دینا نہیں ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 22 محرم الحرام 1444ہجری - 20 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15971]
مشاركة :