ترک فوج نے گذشتہ روز شام کے شمال مشرق کے علاقوں پر حملے کا آغاز کردیا ہے ، اس دوران عرب اور مغرب نے مذمت کی ہے اور ترقی اور اسکے مضمرات پر تبادلہ خیال کے لئے یورپ نے سلامتی کونسل میں ایک میٹنگ منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوگان نے گذشتہ روز ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ترک مسلح افواج اور انقرہ کی حمایت یافتہ شامی قومی فوج نے شمالی شام میں آپریشن پیس بہار کا آغاز کردیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ اس آپریشن میں ” عوامی تحفظ یونٹس اور داعش کے دہشت گردوں” کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد ایک "محفوظ علاقہ” قائم کرنا ہے جو مہاجرین کو اپنے ملک واپس جانے دے۔ ترکی کے جنگی طیاروں نے شمالی شام اور سرحدی علاقے راس العین میں حملے کۓ ہیں ، جس میں توپ خانے سے گولہ باری کی گئی ، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد بے گھر ہوگئے ، جبکہ شامی ڈیموکریٹک فورسز نے شہری علاقوں پر حملے کی بات کہی ہے جس سے خوف و ہراس کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ (…)(جمعرات 11 صفر 1441 ہجرى/ 10 اکتوبر 2019ء شماره نمبر 14913)
مشاركة :