اس ادلب شہر میں جنگ بندی کے سلسلے میں سوچی معاہدہ کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں ماسکو اور انقرہ کے درمیان کشیدگی تیز ہو گئی ہے جہاں شامی حکومت کی افواج آگے بڑھ رہی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوگان نے روس پر اس بات کا الزام عائد کیا ہے کہ اس نے شمالی ادلب گورنریٹ کے بارے میں اپنے ملک کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کا احترام نہیں کیا ہے اور انہوں نے گزشتہ روز سینیگال سے واپسی کے موقع پر اپنے ہمراہ آنے والے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہم نے روس کے ساتھ یہ معاہدے کئے تھے لیکن اگر روس ان کا احترام نہیں کرتا ہے تو ہم بھی ان کے ساتھ اسی طرح کریں گے اور بدقسمتی سے اس وقت روس اس کا احترام نہیں کر رہا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ آستانہ کے نام کی کوئی چیز باقی نہیں ہے۔(۔۔۔)جمعرات 05 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 30 جنوری 2020ء شماره نمبر [15038]
مشاركة :