بین الاقوامی امور سے متعلق ایرانی انقلاب کے رہبر کے مشیر علی اکبر ولایتی نے فرات کے مشرق میں تہران کے ذریعہ بھرتی ہونے والے شامی قبائل کے رہنماؤں کا استقبال کیا ہے اور ان کی یہ کوشش خطے میں موجود امریکی افواج کے خلاف اشتعال انگیزی کی کوشش کے طور پر کیا گیا ہے۔ روس ٹوڈے نے اطلاع دی ہے کہ ولايتي نے تیل کے کنوئیں پر قابو پانے کے لئے شام میں امریکی افواج کی موجودگی کے سلسلہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کی مذمت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ کام ایک واضح چوری ہے جو بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔ ایرانی میڈیا نے ولايتيکی ایسی تصویریں نشر کی ہے جس میں ان کے ارد گرد بزرگ اور قبیلوں کے شیوخ ہیں اور ان کے درمیان میں بقارہ قبیل کے نواف راغب البشير اور دیر الزور میں ایرانی پاسداران انقلاب کے تابع بلیک قبیلہ کی میلیشیاؤں کے کمانڈر بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)اتوار 03 جمادی الاول 1441 ہجرى - 29 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15006]
مشاركة :