ایران نے گزشتہ روز عراق میں امریکی افواج کے خلاف ہونے والے حملوں میں اپنے ہم نواؤں کا دفاع کیا ہے اور ایرانی مسلح عملے کے سربراہ محمد باقری نے کہا ہے کہ یہ حملے "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کے اتحادی ابو مہدی المہندس کے قتل کے سلسلہ میں عراقی عوام کی طرف سے ایک فطری رد عمل کے طور پر ہوئے ہیں اور یاد رہے کہ یہ دونوں افراد جنوری کے شروع میں بغداد ایئر پورٹ پر امریکی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔باقری نے اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ ان کی افواج خطے میں تعینات امریکی افواج کی نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے حالیہ دنوں میں ان کی فوجی نقل وحرکت میںہونے والے اضافہ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور باقری نے ایرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ہم ملکی سلامتی کو بھنگ کرنے والوں کے خلاف زبردست کاروائی کریں گے، تاہم انھوں نے اپنے ملک کو ہونے والے ان حملوں سے دور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران غیر ملکی افواج پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔(۔۔۔)جمعہ 10شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]
مشاركة :