کل دوپہر سے یمن میں ایک جامع جنگ بندی عملی طور پر عمل میں آچکی ہے جبکہ یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے اس اقدام کا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم اس امید میں کیا گیا ہے کہ اس سے ایسے اقدامات کی تیاری کی جائے گی جن سے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور ایک جامع پرامن حل تک پہونچا جائے گا اور حوثی لوگ اس کا مثبت جواب بھی دیں گے۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ بغیر کسی شرط کے اقوام متحدہ کی کوششوں میں حصہ لیں۔اس سلسلہ میں یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھیس نے اس اقدام کے لئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے کردار اور ان کی قیادت کی تعریف کی ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ اس جنگی بندی کے اقدام سے تنازعہ کی رفتار کو کم کرنے کے سلسلہ میں سعودی عرب کے عزم وارادہ کا پتہ چلتا ہے۔(۔۔۔)جمعہ 17شعبان المعظم 1441 ہجرى - 10 اپریل 2020ء شماره نمبر [15109]
مشاركة :