سپریم جوڈیشل کونسل کے ذریعہ مکمل ہونے والی عدالتی تشکیل ابھی تک زیر التوا ہے؛ کیونکہ وزیر انصاف ماری کلود نجم کی اس پر دستخط نہیں ہو سکی ہے اور اسی وجہ سے یہ وزارت انصاف اور تیسری اتھارٹی کے مابین تعلقات کی تاریخ کی ایک مثال قائم ہوی ہے اور یہ عدلیہ اور عہد نامہ کے مابین کھلی جنگ کی پیش گوئی بھی ہے۔ اس معاملے کی وجہ سے حالیہ دنوں میں دونوں فریقوں کے مابین تصادم برپا ہو چکا ہے کیونکہ خاتون وزیر انصاف نے کونسل پر سیاسی دباؤ کو تسلیم کرنے، غیر جانبداری کے اصول سے دستبردار ہونے اور عدلیہ کی آزادی کے اصول کو مضبوط بنانے کا الزام عائد کیا ہے اور اس الزام کی وجہ سے ان سیاسی اور عوامی حلقوں میں عدم اطمینان کی کیفیئت پیدا ہو چکی ہے جو ہمیشہ عدلیہ کی آزادی کی وکالت کرتے ہیں۔(۔۔۔)جمعہ 17شعبان المعظم 1441 ہجرى - 10 اپریل 2020ء شماره نمبر [15109]
مشاركة :