گزشتہ روز جرمنی میں شامی حکومت کی طرف منسوب خلاف ورزیوں کی عالمی سطح پر پہلی عوامی سماعت کا آغاز ہو چکا ہے اور اس مناسبت سے ایسے دو افراد کوبلنز کی عدالت کے کٹہرے میں حاضر ہوئے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ شامی انٹلیجنس کے سابق افسران ہیں اور ظالم اور مظلوم کی یکے بعد دیگرے حاضری ہو رہی ہے۔57 سال کے انور رسلان ریاستی سیکیورٹی ادارہ میں سابق کرنل کی حیثیت سے حاضر ہوئے ہیں اور ان پر انسانیت کے خلاف جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اسی طرح 43 سالہ ایاد الغریب بھی حاضر ہوئے ہیں اور ان پر 2011 کے آخر میں مظاہرین کو گرفتار کرنے اور انہیں جیل بھیجنے میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور یہ دونوں افراد تقریبا 9 سال قبل سیکڑوں ہزار شامی شہریوں کی طرح جرمنی فرار ہوگئے تھے اور یہ وہاں 12 فروری 2019 سے نظربند ہیں۔(۔۔۔)جمعہ 01رمضان المبارک 1441 ہجرى - 24 اپریل 2020ء شماره نمبر [15123]
مشاركة :