شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں جنگ بندی کے استحکام کے بارے میں گزشتہ روز ماسکو اور انقرہ کے موقف میں تفاوت دیکھا گیا ہے اور اناضول خبررساں ایجنسی نے ترک وزیر دفاع خلوصي اكار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جب سے فائر بندی عمل میں آئی ہے کوئی حادثہ نہیں ہوا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ کل صدر ولادیمیر پوتن اور رجب طیب اردوغان کے مابین ہونے والے معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے مقصد ایک فوجی وفد انقرہ پہنچے گا۔ دوسری جانب روسی وزارت دفاع کے حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلے دن کے دوران ادلب میں تین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں جبکہ لاذقیہ میں فائرنگ کے سات واقعات ہوئے ہیں اور حلب میں نو حادثات ہوئے ہیں اور گزشتہ شام یہ اعلان کیا گیا ہے کہ حکومتی دستے ترکی اور روس کے معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ادلب کے جنوب میں واقع کفرنبل کے قریب دو دیہات میں داخل ہوئے ہیں۔(۔۔۔)اتوار 13رجب المرجب 1441 ہجرى - 08 مارچ 2020ء شماره نمبر [15076]
مشاركة :