لیبیا کے تیل کی وجہ سے اپنی دو حریف حکومتوں کے درمیان اقتدار کے لیے ایک نیا تنازع برپا ہو گیا ہے جبکہ نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا نے آئل کریسنٹ کے علاقے کے رہائشیوں کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور ان سے تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے اور عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں طرابلس میں عبوری اتحاد حکومت نے کہا ہے کہ وہ چند دنوں میں ایک معاہدے پر پہنچنے والا ہے جس سے تیل کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت مل جائے گی۔ باشاغا نے ملک کے مشرق میں بریقہ شہر میں آئل کریسنٹ ریجن کے عوام کے نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ تیل کی بندش کے معاملے پر ان کے نقطہ نظر کو سمجھتے ہیں اور ان کی خواہش کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں تاکہ لیبیوں کی دولت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ" نہ کیا جا سکے اور بدعنوانی اور تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے وعدے، قابلِ وصول چیزیں خرید کر فوجی کشیدگی پیدا کرنے کے بعد باشاغا نے تیل کی پمپنگ دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لیبیا کی مالی حالت منفی طور پر متاثر نہ ہو سکے۔(۔۔۔) منگل 25 رمضان المبارک 1443 ہجری - 26 مارچ 2022ء شمارہ نمبر[15854]
مشاركة :