امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیکساس صوبہ میں ریپبلیکن قانون سازوں کے ذریعہ انتخابات میں ووٹنگ کے حقوق پر پابندی عائد کرنے کے لئے تیار کردہ ایک نئے بل پر کڑی تنقید کی ہے اور اسے غیر امریکی اور جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔ یہ موقف ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ان ریاستوں کے رجحانات کو محدود کرنے کی کوششوں کی روشنی میں سامنے آئی ہے جہاں کے قانونی سیٹوں پر ریپبلکن کا اقتدار ہے اور وہ قانون میں تبدیلی یا ترمیم کرنا چاہتے ہیں تاکہ انتخابات میں ووٹنگ کی کاروائیوں میں افریقی امریکیوں یا لاطینیوں کی شرکت پر پابندی لگائی جا سکے۔ بائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکساس کے قانون سازوں نے ایک بل پیش کیا ہے جس میں جارجیا اور فلوریڈا کے ساتھ مل کر ایک ایسا ریاستی قانون متعارف کرایا گیا ہے جس میں رائے دہی کے مقدس حق پر حملہ کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ جمہوریت پر حملے کا حصہ ہے جسے ہم نے اس سال اکثر دیکھا ہے اور اکثر وبیشتر غیر متناسب طور پر سیاہ اور رنگین امریکیوں کو نشانہ بنیا گیا ہے اور انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ غلطی ہے اور غیر امریکی ہے کیونکہ اکیسویں صدی میں ہمیں ووٹ ڈالنے کے اہل ہر ووٹر کے لئے اسے زیادہ آسان بنانا چاہئے اور مشکل تر نہیں بنانا چاہئے۔(۔۔۔) پیر 19 شوال المعظم 1442 ہجرى – 31 مئی 2021ء شماره نمبر [15525]
مشاركة :