گزشتہ روز طالبان تحریک نے گزشتہ اتوار کو افغانستان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد اپنے خلاف پہلی عوامی تحریک کو دبا دیا ہے جبکہ اس کی نئی حکومت کی تشکیل ان مغربی ممالک کی نگرانی میں ہو رہی ہے جو ان ہزاروں افغانوں کے صورتحال سے پریشان ہے جو طالبان کی حکومت سے فرار ہو کر بیرون ملک پناہ لینا چاہتے ہیں۔ کل جلال آباد (مشرق) میں طالبان جنگجوؤں اور ان شہریوں کے درمیان محاذ آرائی ہوئی جنہوں نے افغانستان کے جھنڈے بلند کر رکھے تھے اور شہر کے ایک چوک میں تحریک کے جھنڈوں کی جگہ ملک کا چھنڈا لگانے کی کوشش کی اور بتایا گیا ہے کہ تصادم کے نتیجے میں 4 مظاہرین مارے گئے (دیگر اطلاعات کے مطابق وہ 3 تھے) اور 10 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ یہ سب اس وقت ہوا جب انس حقانی سمیت "طالبان" کے نمائندے کابل میں سابق صدر حامد کرزئی اور سپریم کونسل برائے قومی مفاہمت کے سربراہ عب داللہ عبداللہ سمیت دیگر سیاسی قوتوں کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔ جمعرات 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 19 اگست 2021ء شماره نمبر [15605]
مشاركة :