پرسوں پارلیمنٹ سے صدر بلاک کے نمائندوں کے استعفیٰ کے بعد کے گھنٹوں میں ہونے والے مکالمے سے واقف ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شیعہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے سرکردہ رہنمائوں نے دو طرح کے سیاسی پیغامات بھیجے ہیں جو تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کی دستبرداری کے اثرات کے بارے میں ہیں۔ "فریم ورک" کے قریب ایک سیاسی ذریعہ نے بتایا ہے کہ اس کے متعدد رہنماؤں نے سنی اور کرد رہنماؤں کو صدر سیٹوں کو پر کرنے اور نئی حکومت کی تشکیل میں تیزی لانے کی خواہش سے آگاہ کیا ہے اور دوسرے پیغام کے بارے میں ذریعہ نے تصدیق کی ہے کہ "فریم ورک" نے مغربی سفارتی مشنوں کو یقین دلایا ہے کہ مسلح دھڑے اگلے مرحلے میں کنٹرول میں ہوں گے۔ ایک سیاسی مشیر جس نے "فریم ورک" کے کچھ رہنماؤں کے رابطوں میں حصہ لیا تھا انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ صدر کے مخالفین کا یہ ماننا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے، علیحدگی کے ذریعہ دوبارہ انتخاب کرائے جانے اور معاملہ کو یونہی رہنے دینے کا فیصلہ "فریم ورک" کے اقدامات سے پہلے ہی کر لیا تھا اور نام نہ بتاتے ہوئے چانسلر کا خیال ہے کہ "فریم ورک" کو اپنے سیاسی نقطہ نظر سے متعلق غیر معمولی رعایتیں دینے کی ضرورت ہے تاکہ ایسی حکومت تشکیل دی جا سکے جو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ نہ ہو۔(۔۔۔) منگل 15 ذی القعدہ 1443 ہجری - 14 جون 2022ء شمارہ نمبر[15904]
مشاركة :