لبنان کی تباہی اور بگڑتا ہوا معاشی بحران بے گھر شامیوں کے ساتھ اختلافات کو بڑھا رہا ہے اور لبنانی لیرا کی قیمت میں مسلسل گراوٹ کے ساتھ میزبان کمیونٹی اور بے گھر کمیونٹی کے درمیان تناؤ حال ہی میں غیر معمولی سطح پر پہنچ گیا ہے، جس کی وجہ سے معمولات زندگی، خدمات اور روزگار کے مواقع کی بنیادی باتوں پر تنازعات میں اضافہ ہوا ہے۔ کئی ذرائع نے اس تناؤ کے خطرات سے خبردار کیا ہے جو دونوں فریقوں کے درمیان مسائل اور تصادم میں تبدیل ہو جائے گا، اور پھر اس کے نتیجے میں سیکیورٹی خطرات پیدا ہو جائیں گے۔ یہ الزامات بڑھتے جارہے ہیں کہ بے گھر افراد کو جو امداد پناہ گزینوں کی تنظیم (یو این ایچ سی آر) سے ملتی ہے وہ لبنانیوں کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نجیب میقاتی یا متعلقہ وزراء کی جانب سے تنقید کی گئی ہے کہ اس کمیشن کی پالیسی بے گھر افراد کو ان کے ملک واپس جانے پر حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے لبنان میں رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔ دوسری جانب کمیشن نے اس بات پر زور دیا کہ وہ واپسی کی مخالفت نہیں کرتا، تاہم، وہ سمجھتا ہے کہ لبنان میں مقیم بے گھر افراد کی اکثریت اس کے بارے میں پرجوش نہیں ہے کیونکہ جہاں سے وہ بے گھر ہوئے تھے ان قصبوں اور دیہاتوں میں رہنے کے لیے بنیادی ضروریات کی کمی ہے۔ (...) اتوار - 11 رمضان 1444 ہجری - 02 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16196]
مشاركة :