مشرقی اور جنوبی مشرقی ادلب کے متعدد علاقوں سے شہری مسلسل نقل مکانی کر رہے ہیں جبکہ موسم خراب ہونے کی وجہ سے دو دن سے زائد کی مدت سے ادلب کی فضائی حدود میں تباہی مچانے والے جہاز غائب ہیں لیکن عام شہریوں کو خدشہ ہے کہ موسم بہتر ہوتے ہی حملے دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔ حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے بتایا ہے کہ گذشتہ چار روز کے دوران سراقب قصبہ اور اس کے مشرقی دیہی علاقوں کے دیہات سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے اور علاقہ لوگوں سے تقریبا خالی ہو گیا ہے اور ادلب میں انسانی حالات تو روز بروز بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور عام شہریوں کے ساتھ جو سلوک شامی اور روسی انتظامیہ کر رہی ہے اس کے سلسلہ میں بین الاقوامی برادری کی طرف سے کوئی کاروائی نہیں ہو رہی ہے۔(۔۔۔)ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]
مشاركة :