حملے بند ہونے کے باوجود سراقب کے 40 ہزار شہری بے گھر ہونے پر مجبور

  • 12/28/2019
  • 00:00
  • 1
  • 0
  • 0
news-picture

مشرقی اور جنوبی مشرقی ادلب کے متعدد علاقوں سے شہری مسلسل نقل مکانی کر رہے ہیں جبکہ موسم خراب ہونے کی وجہ سے دو دن سے زائد کی مدت سے ادلب کی فضائی حدود میں تباہی مچانے والے جہاز غائب ہیں لیکن عام شہریوں کو خدشہ ہے کہ موسم بہتر ہوتے ہی حملے دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔        حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے بتایا ہے کہ گذشتہ چار روز کے دوران سراقب قصبہ اور اس کے مشرقی دیہی علاقوں کے دیہات سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے اور علاقہ لوگوں سے تقریبا خالی ہو گیا ہے اور ادلب میں انسانی حالات تو روز بروز بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور عام شہریوں کے ساتھ جو سلوک شامی اور روسی انتظامیہ کر رہی ہے اس کے سلسلہ میں بین الاقوامی برادری کی طرف سے کوئی کاروائی نہیں ہو رہی ہے۔(۔۔۔)ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]

مشاركة :