روسی وزیر دفاع سیرگے شوگو نے گزشتہ روز دمشق کا دورہ کیا اور روسی دباؤ کے سلسلہ میں شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات بھی کی ہے تاکہ ادلب میں فائر بندی کا آغاز ہو جاسکے۔روسی وزارت دفاع کے مطابق شوگو نے ادلب میں پرسکون ماحول کے لئے ترک فریق کے ساتھ ہونے والے حالیہ معاہدہ کے دائرۂ کار میں شام کی صورتحال حال کے سلسلہ میں اسد کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا ہے، اس کے علاوہ ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے طریقوں کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی ہے اور اس گفتگو میں حلب اور لاذقیہ انٹرنیشنل روڈ کی ہر طرف سے 6 کلومیٹر تک دہشت گردوں کو دور رکھنے سے متعلق معاہدوں پر عمل درآمد کرنے کے طریقۂ کار پر توجہ دی گئی ہے کیونکہ ان کو دور کرکے ہی کام کرنا آسان ہوگا۔ پیر کے روز روسی وزارت دفاع نے حلب اور لاذقیہ انٹرنیشنل روڈ پر ترکی کے ساتھ مل کر دوسرے مشترکہ گشت کے انعقاد کا اعلان کیا ہے تاہم اس نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ شدت پسندوں کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے دونوں فریقوں کو ایک بار پھر گشت کے راستہ کو کم کرنا پڑے گا۔(۔۔۔)منگل 29رجب المرجب 1441 ہجرى - 24 مارچ 2020ء شماره نمبر [15092]
مشاركة :