کارکن ناصرية شہر میں احتجاجی تحریک کے مضبوط گڑھ حبوبی اسکوائر میں شدید تناؤ کی حالت کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں اور یہ کشیدگی کئی مہینوں سے چوک میں موجود احتجاجی گروپوں اور صدری تحریک کے رہنما مقتدا الصدر کے پیروکاروں کے درمیان ہے۔ کارکن رعد محسن نے کہا ہے کہ الصدر کے پیروکاروں کے عناصر اور چوک کے اندر نوجوانوں کے ایک گروپ کے مابین حبوبی اسکوائر کے اندر ہونے والے جھگڑے اس وجہ سے ہوئے ہیں کیونکہ صدر کے پیروکاروں نے مظاہرین کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کے مطالبہ میں ہونے والے احتجاجی مارچ کے درمیان صدر کی تصویر اٹھائی تھی اور ان میں سرفہرست سابق رہنما جمیل الشامری ہیں اور محسن نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ الصدر کی تصاویر اٹھانے کی وجہ سے مظاہرین میں سے کچھ ناراض ہو گئے اور انہوں نے مزید کہا کہ حبوبی اسکوائر میں مظاہرین نے صدر اور سیاسی جماعتوں کی مذمت کے نعرے لگائے ہیں۔(۔۔۔) ہفتہ18 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 08 اگست 2020ء شماره نمبر [15229]
مشاركة :