ادلب میں ترکی اور شامی فوجوں کے مابین ہونے والی کشیدگی میں اضافہ

  • 2/28/2020
  • 00:00
  • 1
  • 0
  • 0
news-picture

کل شام دمشق کے ذریعہ ادلب کے دیہی علاقوں کے شہروں پر ہونے والے فضائی حملوں کے بعد شام اور ترکی کی فوج کے مابین جھڑپوں میں شدت آگئی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں ترک فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ترک فوج نے شمالی شام میں انتظامیہ کے مقامات پر گولہ باری کرکے اس کا جواب دیا ہے اور حملوں کے بعد صدر رجب طیب اروغان نے کل شام ایک ہنگامی سلامتی اجلاس کی صدارت کی ہے جس میں وزیر دفاع، وزیر خارجہ، آرمی چیف، مسلح افواج کے کمانڈر اور انٹیلیجنس کے سربراہ بھی شریک ہوئے اور اس دوران ان سب افراد نے ترکی کے مشاہداتی نکات پر حکومت اور اس کے حامیوں کے حملوں کے جواب میں متوقع اقدامات کئے جانے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ سے ادلب میں ہونے والی پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے رابطہ کیا ہے اور ترکی کے وزیر دفاع خلوصي اكار نے بھی اپنے امریکی ہم منصب مارک ایسپر سے بھی رابطہ کیا ہے جس میں انہوں نے ادلب کی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ ترک فریق نے یورپ جانے والے مہاجرین کے لئے سرحدیں کھولنے کی دھمکی دی ہے۔(۔۔۔)جمعہ 04رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]

مشاركة :