کل شام دمشق کے ذریعہ ادلب کے دیہی علاقوں کے شہروں پر ہونے والے فضائی حملوں کے بعد شام اور ترکی کی فوج کے مابین جھڑپوں میں شدت آگئی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں ترک فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ترک فوج نے شمالی شام میں انتظامیہ کے مقامات پر گولہ باری کرکے اس کا جواب دیا ہے اور حملوں کے بعد صدر رجب طیب اروغان نے کل شام ایک ہنگامی سلامتی اجلاس کی صدارت کی ہے جس میں وزیر دفاع، وزیر خارجہ، آرمی چیف، مسلح افواج کے کمانڈر اور انٹیلیجنس کے سربراہ بھی شریک ہوئے اور اس دوران ان سب افراد نے ترکی کے مشاہداتی نکات پر حکومت اور اس کے حامیوں کے حملوں کے جواب میں متوقع اقدامات کئے جانے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ سے ادلب میں ہونے والی پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے رابطہ کیا ہے اور ترکی کے وزیر دفاع خلوصي اكار نے بھی اپنے امریکی ہم منصب مارک ایسپر سے بھی رابطہ کیا ہے جس میں انہوں نے ادلب کی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ ترک فریق نے یورپ جانے والے مہاجرین کے لئے سرحدیں کھولنے کی دھمکی دی ہے۔(۔۔۔)جمعہ 04رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]
مشاركة :