ایران نے جوہری کشیدگی میں کیا اضافہ اور اس کے گروہوں نے کیا میزائل کشیدگی میں اضافہ

  • 2/24/2021
  • 00:00
  • 5
  • 0
  • 0
news-picture

ایران اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان تین مہینوں تک جاری تفتیش سے متعلق  ہونے والے معاہدے کے اگلے ہی روز ایرانی رہنما علی خامنئی نے دوبارہ کشیدگی کی زبان استعمال کیا ہے اور یورینیم کی افزودگی کے تناسب کو 60 فیصد تک بڑھانے کے سلسلہ میں اشارہ کیا ہے اور اسی کے ساتھ ہی بغداد میں امریکی سفارتخانے پر میزائل داغے جانے والے تہران کے وفادار عراقی دھڑوں کی طرف سے بھی کشیدگی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ کل خامنئی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگر ملک کو ضرورت محسوس ہوئی تو تہران افزودگی کی شرح کو اب 20 فیصد سے بڑھا کر 60 فیصد کردے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی چاہ بھی لے تو وہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے نہیں روک سکتا ہے۔ خامنئی نے ایرانی پارلیمنٹ کے اس اجلاس کے بعد ایرانی حکومت کا دفاع کیا ہے جس میں اراکین پارلیمنٹ نے جامع سیف گارڈز معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ عارضی معاہدے پر احتجاج کیا ہے اور یہ کام آج معائنے کی پابندی کے قانون کو نافذ ہونے سے پہلے ہوا ہے۔(۔۔۔) منگل12 رجب 1442 ہجرى – 23 فروری 2021ء شماره نمبر [15428]

مشاركة :