لبنان میں سامانوں کے ضیاع کا بحران بڑھ گیا ہے اور اب یہ معاملہ ایندھن کے بعد دوائیوں تک پہنچ گیا ہے۔ نبطیہ خطے (جنوب) میں فارماسیوں نے کمپنیوں کو درکار سامان کی کمی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کل اپنے دروازے بند کردیئے ہیں جب کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے پٹرول اسٹیشنوں کے سامنے گزشتہ ہفتے سے کار کی قطاریں کھڑی ہیں۔ نبطیہ کے عوام نے اس من گھڑت بحران کی مذمت کی نے جس سے وہ پریشان ہیں اور ان کے کاروبار میں کمی آئی ہے اور انہیں معاشی اور معاشرتی طور پر متاثر ہونا پڑا ہے اور لبنان کے ایک سے زیادہ خطے میں کچھ اسٹیشنوں کی بندش اور تقسیم کے قوانین کی روشنی میں پٹرول اسٹیشنوں کے سامنے قطار میں کھڑی گاڑیوں کی قطاروں کے نتیجے میں بھیڑ پائی گئی ہے اور یہی منظر مشرقی لبنان کے جنوب، بیروت اور بقاع میں ہے۔ اسی سلسلہ میں لبنان کے مفتی شیخ عبد اللطیف دریان نے گزشتہ روز عید الفطر کے خطبہ میں خوفناک انقلاب لانے والے دھماکے یا معاشرتی تشدد کے خدشے کا اظہار کیا ہے اور ذمہ داروں پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے شہریوں کو بہت زیادہ شرمندہ کیا ہے۔(۔۔۔) جمعہ 02 شوال المعظم 1442 ہجرى – 14 مئی 2021ء شماره نمبر [15508]
مشاركة :