کل سعودی عرب کی دار الحکومت میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان ابن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد ابن سلمان کی نگرانی میں جنوبی عبوری کونسل اور یمنی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدہ کی وجہ سے یمنی مسئلہ کے حل ہونے کی امیدیں جاگ اٹھی ہیں۔ محمد ابن سلمان کا کہنا ہے کہ ریاض کا معاہدہ یمن کی ترقی، اس کی تعمیر اور امن واستقرار کے سلسلہ میں ایک نئے مرحلہ کا آغاز ہے اور اس معاہدہ سے یمنی مسئلہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں وہاں کے فریقوں کے درمیان وسیع پیمانہ پر افہام وتفہیم کا راستہ ہموار ہوگا اور یمن ان لوگوں سے محفوظ ہو جائے گا جو اس کے لئے بھلائی نہیں چاہتے ہیں اور سعودی عرب کے ولی عہد نے اتحادی ممالک کے فوج اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر قدم سے قدم ملا کر چلنے کی راہ میں امارات کی طرف سے کی جانے والی قربانیوں کی تعریف کی ہے۔ یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی، ابو طبی کے ولی عہد الشیخ محمد ابن زائد اور یمن وعرب کے دیگر ذمہ داروں کے سامنے ہونے والے معاہدہ کا استقبال عرب اور بین الاقوامی سطح پر ہوا ہے جہاں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسے بہت اچھی ابتداء کے نام سے موسوم کیا ہے اور ان کے بعد تمام لوگوں نے یمن کے مسئلہ کو حل کرنے کے اس معاہدہ کی تعریف کی ہے۔ (۔۔۔)بدھ 9 ربیع الاول 1441 ہجرى - 06 نومبر 2019ء شماره نمبر [14953]
مشاركة :