لبنان میں کنزیومر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے ذریعہ تیار کردہ قیمتوں کے انڈیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ عوامی تحریک کے آغاز کی تاریخ یعنی پچھلے اکتوبر کے بعد سے 15 فروری تک صارفین کی قیمتوں میں 45.16 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی ہے کہ لبنانیوں کی قوت خرید اس شرح سے کم ہورہی ہے جو لبنان میں اپنی تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک اب بڑے پیمانے پر تباہی کے دہانہ پر ہے اور بے روزگاری اور غربت دسیوں ہزار لبنانیوں کو گھاٹی میں دھکیل رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک کے مطابق 40 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں۔معاشی بحران کی ایک بنیادی وجہ ڈالر کے مقابلے میں لبنانی لیرہ کی قیمت کا کم ہونا ہے اور اس کی وجہ سے کم سے کم اجرت میں 450 ڈالر ماہانہ سے 267 ڈالر تک کمی واقع ہوئی ہے۔(۔۔۔)ہفتہ 28جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]
مشاركة :