گذشتہ پیر کے روز آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل احمد قائد صالح کی وفات کے بعد حکومت میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے تسلسل کے سلسلہ میں جزائر کے لوگوں میں پھوٹ ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز بڑے پیمانے پر تعینات سیکیورٹی فورسز نے اپنے 45ویں ہفتہ میں داخل مظاہروں کے تسلسل کے حامی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے مداخلت کی ہے اور دیگر لوگوں نے مشرقی شہر عنابہ میں مرحوم فوجی کمانڈر کی تعزيت کے سلسلہ میں خیمہ لگایا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ قائد صالح کے حامیوں نے اشتعال انگیزی کو اس وقت محسوس کیا جب انہوں نے نئے صدر عبد المجید تبون کے خلاف بینر اٹھائے ہوئے اور مخالفانہ نعرہ بازی کرتے ہوئے مظاہرین کو سامنے سے آتے ہوئے دیکھا اور سکیورٹی فورسز کو انہیں روک کر دونوں فریقوں کو منتشر کرتے ہوئے دیکھا۔(۔۔۔)ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]
مشاركة :