ادلب کے سلسلہ میں روس اور ترکی کے درمیان تصادم

  • 2/16/2020
  • 00:00
  • 2
  • 0
  • 0
news-picture

ماسکو اور انقرہ نے شمال مغربی شام کے علاقہ ادلب کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے سلسلہ میں ایک دوسرے پر الزامات لگائے ہیں اور ترکی کے نائب صدر فواد اوکٹے نے این ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہم اپنے پڑوسی ملک شام میں ہونے والی بربریت کو نظرانداز نہیں کرسکتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ترکی نے ادلب میں اپنی ذمہ داریاں پوری کردی ہے اور سنہ 2018 میں ہونے والے معاہدہ کے تحت ادلب کے اندر حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں ہماری نگرانی کے کچھ مقامات ابھی بھی موجود ہیں۔اسی سلسلہ میں ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا ہے کہ اگر سفارتی چینلوں کے ذریعے معاملہ کامیاب نہیں ہوا تو ہم ضروری اقدامات کریں گے۔انقرہ نے اعلان کیا  ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ادلب کے بحران کو ختم کرنے کے لئے فون کے ذریعہ بات چیت کی ہے اور اس گفتگو میں یہ کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ہونے والے حملے ناقابل قبول ہیں اور دونوں رہنماؤں نے بغیر کسی تاخیر کے ادلب کے بحران کو ختم کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)اتوار 22 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 16 فروری 2020ء شماره نمبر [15055]

مشاركة :