ادلب میں انقرہ اور دمشق کے مابین ہونے والے تصادم کی وجہ سے شامی فائل عالمگیری منظر عام پر آگئی ہے کیونکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے رابطوں کو ایک سے زیادہ سمت میں تیز کر دیا ہے اور خاص طور پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنے رابطہ کو تیز کر دیا ہے۔یہ اقدام ادلب میں حکومت کی فوجوں کا ترک نقاط کے پیچھے نہیں ہٹنے کی صورت میںاردوغان کی طرف سے شمال مغربی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے لئے مقرر کی گئی آخری تاریخ سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ اور اردوغان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ شامی حکومت، روس اور ایرانی حکومت مزید بے گناہ شہریوں کو ہلاک اور بے گھر کرنے سے پہلے اپنے حملے روک دیں جبکہ ترک صدر نے اعلان کیا کہ دونوں صدر نے اس انسانی المیہ سے بچنے کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)ہفتہ 06رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]
مشاركة :