انقرہ جانے والا روسی وفد آج دونوں فریقوں کے درمیان سوچی سمجھوتہ کا ایک ترمیم شدہ ورژن ترکی کی طرف پیش کرے گا اور اس ورزن میں رابطے کی نئی لائنوں کا کھینچنا اور اعتدال پسندوں کو شمال مغربی شام میں شدت پسندوں سے الگ کرنا شامل ہے۔ ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ روسی وفد کے ساتھ کل یعنی آج ہفتہ کے دن ادلب کی صورتحال کے سلسلہ میں گفتگو ہوگی اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اب بھی وہاں کی صورتحال المناک ہے اور حکومت کے حملوں کی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ اسی سلسلہ میں روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ہم ترک ساتھیوں سے رابطے میں ہیں اور ان کے ساتھ ہمارے معاہدے ہیں اور ان میں ادلب کے کشیدگی نہ ہونے والے زون کے نظام کی وضاحت بھی ہے کیونکہ ہمارے ترک ساتھیوں نے شام کو آزاد کرانے کی تحریک کے دہشت گردوں سے مسلح حزب اختلاف کو الگ کرنے کا عہد کیا ہے۔(۔۔۔)ہفتہ 14 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 08 فروری 2020ء شماره نمبر [15047]
مشاركة :